ہزارہ نسل کشی میں ملوث عناصر کا گڑھ پنجاب میں ہے : ڈاکٹر اللہ نظر

515

بلوچستان میں بلوچ تحریک سے توجہ ہٹانے کےلئے ہزارہ برادری کا قتل عام کیا جارہا ہے ۔

ان خیالات کا  اظہار معروف بلوچ رہنما، بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سربراہ اور مزاحمتی کمانڈر ڈاکٹر اللہ نظر بلوچ نے دی بلوچستان پوسٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا

بلوچ رہنما سے جب  “دی بلوچستان پوسٹ”  کے نمائندے نے بلوچستان میں ہزارہ نسل کشی کےوجوہات دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ“اسکے پیچھے لشکر جھنگوی ہے، آپ خود جانتے ہیں کہ یہ وہی پرانا سپاہ صحابہ ہے، جنہوں نے حق نواز جھنگوی کے بعد نام بدل کر لشکر جھنگوی نام رکھ دیا۔ انکی پوری قیادت پنجاب میں ہے، اب وہ اسے بلوچستان میں لانا چاہ رہے ہیں، اس مقصد کیلئے زیادہ تر جرائم پیشہ افراد کو جمع کیا گیا، ان سےنا صرف ہزارہ قتل عام کا کام اور بلوچ تحریک سے توجہ ہٹانے کا کام لیا جارہا ہے بلکہ انہی قوتوں کو بلوچ آزادی پسندوں کے خلاف بھی استعمال کیا جارہا ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس تنظیم کا گڑھ پنجاب ہے لیکن وہاں انکی کوئی دہشتگردانہ کاروائی نہیں ہوتی لیکن بلوچستان میں یہ آزادانہ گھومتے اور کاروائیاں کرتے ہیں۔”

ہزارہ نسل کشی اور بلوچ قومی تحریک کا تعلق؟ دی بلوچستان پوسٹ تفصیلی رپورٹ

جب معروف بلوچ رہنما سے یہ دریافت کیا کہ آخر یہ دہشتگرد تنظیمیں اتنی آسانی سے کیسے اتنے بڑے پیمانے پر دو دہائیوں سے قتل عام کررہے ہیں اور پھر بھی آزاد گھوم رہے ہیں؟ اس حوالے سے ڈاکٹر اللہ نظر کا کہنا تھا “لشکر جھنگوی ہو، لشکر طیبہ، حرکت الانصار، جنداللہ ، جیش العدل ہو یا پھر جیش محمد ان جیسے تمام دہشتگرد تنظیموں کے پیچھے پاکستانی خفیہ ادارے آئی ایس آئی اور ایم آئی ہی کا ہاتھ ہے، یہ سب پاکستانی تذویراتی اثاثے ہیں، ان کو پوری فنانسنگ پاکستان اور سعودی عرب کی جانب سے ہوتی ہے۔”

جب بی ایل ایف کے سربراہ ڈاکٹر اللہ نظر سے دی بلوچستان کے نمائندے نے دریافت کیا کہ کیا ان تنظیموں کو بلوچستان میں کسی کی حمایت حاصل ہے؟  تو اس بارے میں ڈاکٹر اللہ نظر  نے انکشاف کرتے ہوئے کہا  کہ “ان تنظیموں کو ایسے لوگوں کی حمایت حاصل ہے جو حکومتوں میں ہیں، جیسے لشکر جھنگوی کے سردار عزیز دوسری طرف سے نیشنل پارٹی میں ہیں، جمیعت میں عطاء اللہ اور آغا فیصل جیسے لوگ انکے سہولت کار ہیں، اسی طرح بی این پی کے سردار نصیر موسیانی انکا حمایتی ہے، مکران میں مجید بزنجو اور اسکا بیٹا جو اب وزیراعلیٰ بن گیا ہے، قدوس بزنجو انکے بڑے سہولت کار ہیں اور انکے علاقے میں لشکر جھنگوی وغیرہ کے باقاعدہ دو کیمپ انکے سرپرستی میں چل رہے ہیں، جو ابتک درجنوں بلوچ آزادی پسند مکران میں شہید کرچکے ہیں۔”