بی ایل ایف نے خضدار، کیچ اور آواران میں فورسز پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی

221

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان گہرام بلوچ نے پاکستانی فورسز پر مختلف حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ تیس اور اکتیس مارچ کی شب سرمچاروں نے ضلع خضدار کے علاقے گریشہ میں گُمبد کے مقام پر سی پیک پروجیکٹ سے منسلک ایک لنک روڈکی تعمیر کی حفاظت پر معمور فوجی چوکی پر راکٹ اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے 4اہلکاروں کو ہلاک و متعدد کو زخمی کیا۔بلوچ قوم کی منشا و مرضی کے بغیر کوئی بھی منصوبہ قابل قبول نہیں لہٰذا مقامی ٹھیکیداروں کو تنبیہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے منصوبوں پر کام سے اجتناب کریں بصورت دیگر وہ اپنی ہر قسم کے نقصان کا ذمہ دار خود ہوں گے۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ ہفتہ 31 مارچ کے سرمچاروں نے ضلع کیچ کے علاقے خیر آباد اور ہوت آباد کے درمیان سی پیک لنک روڈ تربت ٹو مند پر کام کرنے والے عسکری تعمیراتی کمپنی فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او)کے اہلکاروں اور فورسز کوخود کار، بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنا یا۔ حملے میں دو ایف ڈبلیو او اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ عسکری تعمیراتی کمپنی و ایسے منصوبوں سے دور رہیں سرمچار کسی بھی وقت ان پر حملہ کر سکتے ہیں۔

گہرام بلوچ نے کہا کہ 30 مارچ کو سرمچاروں نے ضلع آواران کے علاقے گیشکور،ھو ر،ڈل بازار میں پاکستانی چوکی پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے دو اہلکاروں کو ہلاک و دو کو زخمی کیا۔30 مارچ ہی کو ضلع آواران کے علاقے گواش میں پاکستانی فوج پر سرمچاروں نے دو مقامات پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کر کے فورسز کے6 اہلکاروں کو ہلاک و کئی کو زخمی کیا۔یہ حملے مقبوضہ بلوچستان کی آزادی تک جاری رہیں گے۔