چین کسی غلط فہمی کا شکار نہ رہے، خلیل بلوچ

337

بلوچ نیشنل موومنٹ کے چیئرمین خلیل بلوچ نے چینی سفیر ژاؤ ژنگ کی بی بی سی کو دیئے گئے انٹر ویو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین بلوچ جد وجہد کے حوالے سے کسی غلط فہمی میں نہ رہے۔ بلوچ مفادات کو زک پہنچانے والے ہر سامراجی منصوبوں کے خلاف جد و جہد جاری رہے گی۔ بلوچ پاکستانی شناخت کو اپنے لئے غلامی سمجھتی ہے، اس لئے حقیقی و غیر حقیقی پاکستانی کی بحث فضول اور لایعنی ہے۔

خلیل بلوچ نے پاکستان میں متعین چینی سفیر کے بیان پر اپنے ردعمل میں کہا کہ پاکستان گزشتہ سترہ سالوں سے بلوچ قومی آزادی کی جد و جہد کے خاتمے کا دعوی کررہا ہے اور اب پاکستانی قبضہ گیر کی سُر میں سُر ملا کر چینی سامراج بھی اس کے خاتمے کا پھٹا ڈھول پیٹھ رہا ہے۔ چین بلوچ جد و جہد کے حوالے سے کسی غلط فہمی میں نہ رہے اور نہ ہی دروغ بیانی کا سہارا لے کر دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرے۔

چیئرمین خلیل بلوچ نے مزید کہا کہ یہ بلوچ مزاحمت کی کامیابی اور ثابت قدمی کی دلیل ہے کہ نام نہاد گوادر ایکسپو کو کسی پاکستانی یا اور بین الاقوامی کمپنی نے بلوچ قومی تحریک آزادی کے باعث توجہ کے قابل نہ سمجھا۔

سی پیک کے تمام منصوبے تاحال ہوا میں معلق ہیں اور ان کی کامیابی دور، آغاز ہی بھونچال کا شکار ہے ۔ چین کا اہم اتحادی پاکستان مکمل فوجی قوت کے استعمال کے باوجود ایک سڑک کی تعمیر سے بھی قاصر ہے ۔کیونکہ اس منصوبے کو بلوچ قوم نے مسترد کیا ہے۔

خلیل بلوچ نے چینی سفیر کو جواب میں کہا کہ بلوچ ایک جداگانہ قومی شناخت کی حامل قوم ہے جس کے آزاد وطن پر پاکستان کا غاصبانہ قبضہ ہے۔ یہ بات چین سمیت پوری دنیا جانتی ہے۔ ایسے میں چینی سفیر کی جانب سے یہ کہنا کہ بلوچ مزاحمت کار حقیقی پاکستانی نہیں ہیں لایعنی ہے۔ بلوچ پاکستانی بننے کی کوئی خواہش نہیں رکھتے اس لئے حقیقی و غیر حقیقی کی بحث فضول اور لن ترانی ہی ہے۔ ایسے میں چینی سفیر کا یہ کہناکہ بلوچ مزاحمت کار حقیقی پاکستانی نہیں ہیں حیرت انگیز حد تک احمقانہ اور بھونڈا مذاق ہے۔ چینی سفیر لاعلمی یا خود کو انجان ظاہر کرکے شاید بلوچ جد و جہد کی شدت کو کم ظاہر کرنے کی کوشش کررہا ہے جو چینی تزویراتی اور معاشی منصوبوں کی کمر توڑ چکا ہے۔

چیئرمین نے کہا کہ بلوچ اپنے وطن میں ایسے کسی منصوبے کی اجازت نہیں دیں گے جو بلوچ قوم کی مرضی و منشا کے بغیر اس کی قومی شناخت اور قومی مفادات کے لئے نقصاندہ ہوں ۔ بلوچ، قومی آزادی کے لئے پرعزم ہے۔ چین اپنا سرمایہ اور توانائی پاکستان کے بھروسے پر ضائع نہ کرے۔ بلوچ چین و پاکستان کے سامراجی گٹھ جوڑ کو ناکام بنانے کے لئے ہر قربانی دینے کے لئے تیار ہے ۔