شامی فوج کی بمباری سے 80 عام شہری جابحق

151
شام کے دارالحکومت دمشق کےقریب مشرقی الغوطہ کے مقام پر شامی فوج اور اسد رجیم کے حامی ملیشیا کی کارروائیاں جاری ہیں۔ انسانی حقوق کے گروپوں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اسدی فوج کی تازہ بمباری کے نتیجے میں مزید 80 عام شہری جاں بحق ہوگئے ہیں۔ مقتولین میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔

انسانی حقوق کی صورت حال پر نظررکھنےوالے ادارے ‘آبزرویٹری‘ کی طرف سےجاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیاہے کہ سوموار کے روز اسدی فوج کی بمباری کے نتیجے میں 20 بچوں سمیت 77 عام شہری جاں بحق اور کم سے کم 300 زخمی ہوگئے۔

انسانی حقوق آبزرور رامی عبدالرحمان نے’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ مشرقی الغوطہ میں شامی فوج نے تازہ کارروائی کے دوران اپوزیشن کے متعدد ٹھکانوں پر زمینی اورفضائی حملے جاری کیے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق حموریہ کے مقام پر فضائی حملوں میں 20 شہری جاں بحق ہوئے ہیں۔ شامی فوج کی طرف سے سقبا اور اوتایا کے مقامات پر بھی وحشیانہ بمباری کی گئی اور توپخانے سے شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا۔

قبل ازیں انسانی حقوق آبزرویٹری کی رپورٹ میں بمباری سے 31 شہریوں کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی تھی۔ انسانی حقوق گروپ کاکہنا تھا کہ بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتیں تباہ ہوگئے ہیں جن کے ملبے تلے بھی لوگوں کی موجودگی کا خدشہ موجود ہے۔