مشکے؛ آج تیسرے روز بھی پاکستانی فوج کا آپریشن، لوگوں پر تشدد، لوٹ مار و گرفتاریاں جاری

500
File Photo

اطلاعات کے مطابق بلوچ آزادی پسند رہنماء اور گوریلہ کمانڈر ڈاکٹر اللہ نذر کا آبائی علاقہ مشکے تین روز سے فوجی محاصرے میں، لوگوں پر تشدد، اغواء، گھروں میں لوٹ مار اور آزادی پسندوں کی تلاش جاری ہے۔

نامہ نگار کے مطابق مشکے کے علاقے گجلی، کُھلان، زنگ، کوپ اسپیت کے پہاڑی علاقوں، ندیوں، آبادیوں سمیت مشکے کےقریبی ضلع واشک کے کئی علاقوں میں آپریشن جاری ہے اور رونجھان تک آپریشن کو وسعت دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تین روز سے جاری آپریشن میں فوج کے ساتھ ڈیتھ اسکواڈ بھی شریک ہے، واشک کے پہاڑی سلسلہ نمدی میں گن شپ ہیلی کاپٹروں کی گشت کے ساتھ زمینی فوج نے علاقوں کا مکمل محاصرہ کر دیا ہے، فورسز اس آپریشن میں اونٹوں اور موٹر سائیکلوں کا بھی استعمال کر رہے ہیں، کئی افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاعات ہیں، تاہم آپریشن کے سبب ان کے نام معلوم نہیں ہوسکے ہیں، دوران آپریشن لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ انکی مویشوں کو بھی آرمی کیمپوں میں منتقل کیا جارہا ہے۔

علاقائی زرائع نے بتایا ہے کہ آرمی اہلکاروں کے ساتھ ڈیتھ اسکواڈ اور مذہبی شدت پسندوں کی بڑی تعداد شامل ہے جو لوگوں پر تشدد کر کے بلوچ آزادی پسند رہنما ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ اور دیگر آزادی پسندوں کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیئے عام لوگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

تمام علاقوں کو سیل کر دیا گیا ہے علاقے کے لوگ شدید خوفزدہ و تکلیف میں مبتلہ ہیں، لوگوں کو روز مرہ کی ضرورت زندگی کی اشیاء حاصل کرنے تک رسائی نہیں دی جا رہی ہے۔