مسلم لیگ ق کے قدوس بزنجو نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کا حلف اٹھا لیا

813

پاکستان مسلم لیگ ق کے رہنما قدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔

قدوس بزنجو اس وقت نہ صرف پاکستان کے سب سے کم عمر وزیر اعلیٰ ہیں بلکہ سنہ 2013 کے عام انتخابات میں انھیں سب سے کم ووٹ بھی ملے تھے جو کہ صرف 544 تھے۔

اس تبدیلی کے ساتھ بلوچستان میں اکثریت میں ہونے کے باوجود حکومت کی قیادت ن لیگ کے ہاتھ سے نکل کر ق لیگ کے ہاتھ میں چلی گئی۔

دی بلوچستان پوسٹ کے نمائیندے نے جب قدوس بزنجو کے بابت بلوچ آزادی پسند قوتوں سے رابطہ کرکے انکا موقف جاننے کی کوشش کی کہ آیا بلوچستان میں نئے وزیر اعلیٰ کے چناو کے بعد کیا بلوچستان میں کوئی تبدیلی آئے گی تو اس بارے میں بلوچ آزادی پسندوں کا موقف تھا کہ ” قدوس بزنجو خود 544 ووٹ لیکر اسمبلی پہنچے ہیں، اِن 544 ووٹوں میں سے بھی آدھے سے زائد جعلی ووٹ ہیں جن میں سے صرف 25 کی تصدیق ہوئی ہے کہ وہ جعلی نہیں ہیں۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ بلوچ آزادی پسندوں نے الیکشنوں کا بائیکاٹ کیا ہوا تھا۔ یہ ٹرن آوٹ کا بمشکل ایک فیصد ہے۔ جس شخص کے پاس 544 ووٹ ہوں وہ کیسے بلوچوں کا نمائیندہ ہوسکتا ہے۔ جہاں تک وزیراعلیٰ ہونے کی بات ہے تو یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے کہ قدوس بزنجو فوج کے سربراہی میں قائم ڈیتھ اسکواڈ چلاتا تھا اور آواران و گردونواح میں فوج کے ہمراہ آپریشنوں میں اپنے مقامی ڈیتھ اسکواڈ کے ساتھ شریک ہوتا تھا۔ اس چند ماہ کی وزارت اعلیٰ کو ہم اسکے معاوضے کے طور پر دیکھتے ہیں، اس وزارت کیلئے انہوں نے کئی غریب بلوچوں کا خون بہایا ہے”