طالبان کو افغانستان میں جیتنے کی اجازت نہیں دیں گے : امریکہ

178

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تمام قوموں پر زور دیا ہے کہ وہ کابل میں دہشت گرد حملے میں 95 افراد کو مارنے والے طالبان گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔

امریکی صدر کی جانب سے یہ بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کے ذریعے سامنے آیا، جہاں اپنے ٹوئٹ میں انہوں نے کابل حملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم طالبان کو جیتنے کی اجازت نہیں دیں گے!‘

بعد ازاں وائٹ ہاؤس نے بھی ایک بیان جاری کیا جس میں امریکی صدر نے کابل میں دہشت گردوں کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے تمام قوموں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حملے کے پیچھے موجود طالبان دہشت گردوں کے خلاف کریک ڈاؤن کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ قاتلانہ حملہ ہمارے عزم اور افغان شراکت داروں کے حوصلے کم نہیں کرسکتا جبکہ طالبان کا ظلم کبھی غالب نہیں آسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا ایسا افغانستان چاہتا ہے جو پر امن ہو اور دہشتگردوں سے آزاد ہو، جو بھی امریکیوں، ہمارے اتحادیوں اور کسی شخص کو نشانہ بنائے گا وہ ہمارے نظریات کے خلاف ہوگا، لہٰذا تمام ملکوں کو چاہیے کہ وہ طالبان اور دہشتگروں کو سہولت فراہم کرنے والوں کے خلاف کارروائی کریں۔

خیال رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان اور پاکستان کے سرحدی علاقوں میں طالبان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے میں اضافہ کردیا ہے جبکہ واشنگٹن امریکی فوجیوں کی تعداد بھی 8500 سے بڑھا کر 14 ہزار کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

دوسری جانب امریکی سیکریٹری دفاع ریکس ٹیلر سن کی جانب سے بھی جاری بیان میں خبر دار کیا گیا کہ جو دہشتگردوں کی حمایت یا انہیں پناہ گاہیں فراہم کرتیں انہیں اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔

افغان حکومت کو اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ دہشتگروں کو شکست دینے کے لیے امریکا کابل کی مدد جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا افغانستان کے لوگوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم افغانستان میں امن، سلامتی اور خوشحالی کی بحالی کے لیے جدو جہد کرنے والے عوام کی حمایت جاری رکھیں گے۔

ریکس ٹیلرسن کا کہنا تھا کہ جو ممالک افغانستان میں امن کی حمایت کرتے ہیں انہیں طالبان کی تشدد مہم کو روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔