ثناءاللہ زہری نے استعفیٰ نہیں دیا بلکہ نکالا گیا: گزین مری

416

نوابزادہ گزین مری نے کہاہے کہ وزیراعلی نے استعفی نہیں دیا بلکہ انھیں نکالا گیا، بلوچستان حکومت نے کرپشن کے سابقہ ریکارڈ توڑدیئے، شفاف انتخابات سے ہی حقیقی قیادت کا انتخاب ممکن ہے امید ہے انتخابات وقت پر ہونگے، کسی ادارے سے نہیں بلکہ علاقے مفلوقالحال عوا۔ سے ڈیل کرکے وطن آیا ہوں،قانون کی نہیں بلکہ لاقانونیت کی ڈر سے جلاوطنی اختیار کیا تھا .

نواب مری سے اختلاف رائے ہے قبیلے اور حلقے کی عوام سے مشاورت کے بعد کسی جماعت کے پلیٹ فارم یا آزاد حیثیت سے الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرونگا.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے حب میں مری قبیلے کی جانب سے دی گء استقبالیہ میں شرکت کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا.

نوابزادہ گزین مری نے کہاکہ میں نے جلاوطنی قانون سے بھاگنے کے لئے نہیں بلکہ لاقانونیت سے بچنے کے لئے اختیار کیا تھا، میں نے ڈیل کسی ادارے سے نہیں بلکہ یہاں کے جھونپڑیوں میں رہنے والے مفلوق الحال کی پسماندگی اور انکی سچائی اور ایمانداری سے ڈیل کرکے وطن واپس آنیکا فیصلہ کیا.

انھوں نے کہاکہ میرے خلاف جھوٹے مقدمات دائر کیئے گئے جن کا عدالتوں میں سامنا کر رہا ہوں مقدمات سے نجات حاصل کرکے قبیلے اور حلقے کے عوام سے مشاورت کے بعد سیاست میں قدم رکھونگا، کسی سیاسی جماعت میں جانے کا تا حال فیصلہ نہیں تاہم اس سلسلے میں قبیلے سے فیصلہ لونگا.

گزین مری کا کہنا تھا کہ نواب جنگیز مری سے اختلاف رائے رکھتا ہوں انھوں نے قبیلے اور حلقے کے لئے کچھ نہیں کیا بلکہ لوگوں کو ظلم کا نشانہ بناتے رہے، بلوچستان حکومت کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلی بلوچستان نے خوشی سے استعفی نہیں دیا بلکہ انھیں نکالا گیا، بلوچستان حکومت نے کرپشن کی انتہا کردی وزیراعلی سمیت تما وزرا کا حتساب ہونا چاہیئے، انھوں نے کہاکہ شفاف انتخابات کے زریعے ہی حقیقی عوامی نمائندوں کا انتخاب ممکن ہے امید ہے کہ عام انتخابات وقت پر ہونگے مگر ملک میں جمہوریت کو مضبوط بنانے کے لئے عوام کو حق رائے دہی کے استعمال کا پورا حق دیا جائیں .

انھوں نے کہاکہ میں عوام کی طاقت سے نمائندہ منتخب ہونا چاہتاہوں کسی ڈیل یا چور دروازے کے زریعے نہیں، سابق صدر آصف علی زردای کے دور میں گورنرشپ کی پیشکش مسترد کردی، ان کا کہنا تھا کہ جو کسی دوسرے کے کندھے پر منتخب ہو وہ پھر اپنے اختیار میں نہیں ہوتا، میں خود مختار اور عوامی حمایت یافتہ نمائندہ ہونے کو ترجیح دیتا ہوں، نوابزادہ گزین مری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی پسماندگی میں سب سے بڑا کردار مقامی سیاستدانوں کا ہے کیونکہ انھیں وفاق نے اربوں روپے فنڈز تو دے دیئے مگر فنڈز عوامی فلاح و بہبود کی بجائے کرپشن کی نظر ہو گئے.

ان کا کہنا تھا کہ آج قوم پرستی کا مطلب نام نہاد قوم پرستوں نے تبدیل کردیا ہے، جس کا اصل مقصد قوم کی ترقی و خوشحالی ہے اور قوم کو تعلیم یافتہ بنانا ہے۔