امریکا کا پاکستان کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ

250

امریکا نے پاکستان کی فوجی امداد روکنے کا فیصلہ کرلیا اور وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ امریکا کا پاکستان کو 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی امداد دینے کا فی الحال کوئی منصوبہ نہیں۔

اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ برس اگست میں یہ مؤقف اپنایا تھا کہ امریکا 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی قسط عارضی طور پر روک رہا ہے جو اس وقت تک جاری نہیں کی جائے گی جب تک پاکستان دہشت گرد نیٹ ورکس کے خلاف ’’ڈو مور‘‘ کے لیے آمادہ نہیں ہوتا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب گذشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا نے گزشتہ 15 برسوں میں اسلام آباد کو احمقوں کی طرح 33 ارب ڈالر امداد کی مد میں دیے لیکن بدلے میں جھوٹ اور دھوکہ ملا۔

ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا کہ ‘امریکا نے گزشتہ 15 برس میں احمقوں کی طرح پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد کی مد میں دیے اور انہوں نے ہمیں جھوٹ اور دھوکے کے سوا کچھ نہیں دیا’۔

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ افغانستان کے دورے کے موقع پر امریکا کے نائب صدر مائیک پینس کا کہنا تھا کہ ‘دہشت گردوں کو پناہ دینےکے دن ختم ہوگئے، پاکستان کو امریکا کی شراکت داری سے بہت کچھ حاصل ہوگا، لیکن دہشت گردوں اور مجرموں کو پناہ دینے سے بہت کچھ کھونا پڑے گا’۔