امریکی “ویٹو” عالمی برادری کی توہین اور تذلیل ہے: فلسطین

201

فلسطینی اتھارٹی نے امریکا کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ’اعلان القدس‘ کی مذمت پر مبنی قرارد ویٹو کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے امریکی ویٹو کو بین الاقوامی برادری کی توہین اور تذلیل قرار دیا ہے۔

 فلسطینی ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں سلامتی کونسل میں القدس کے حوالے سے پیشی کردہ قرارداد ویٹو کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز سلامتی کونسل میں القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے امریکی فیصلےکے خلاف ایک قرارداد پیش کی گئی تھی۔ سلامتی کونسل کے پندرہ مستقل ارکان میں سے چودہ نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ ڈالا جب کہ امریکا نے اس موقع پر ’ویٹو‘ پاور کا حق استعمال کرتےہوئےقرارداد ناکام بنا دی۔

امریکی اقدام کے بعد فلسطینی وزیرخارجہ ریاض المالکی نے جنرل اسمبلی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اب فلسطینیوں کو اپنے حقوق کے حصول کے لیے جنرل اسمبلی سے رجوع کے سوا کوئی چارہ نہیں۔

اقوام متحدہ میں فلسطینی مندوب ریاض منصور اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی ویٹو اشتعال انگیز فیصلوں کوآئینی جواز نہیں پہنا سکتے۔

اسرائیل نے القدس کے حوالے سے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرارداد ویٹو کرنے پر امریکا کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔