گوادر میں پانی بحران کے خلاف عوام سراپا احتجاج

216

گوادر میں حکومت کی جانب سے مقامی آبادی کو رضاکارانہ نقل مکانی پر مجبور کرنے کے لئے پانی کے مصنوعی بحران کے خلاف عوام نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ریلی نکالی اور شہر کے نمایاں مقامات اور سڑکوں پر بینر اور پلے کارڈ لہرا کر حکومت کے خلاف سخت نعرہ بازی کی۔۔

دی بلوچستان پوسٹ کے نمائندے کے مطابق مظاہرین کی احتجاجی ریلی نے ڈی سی آفس کا گھیراٶ بھی کیا اور ان سے پینے کے پانی کی فوری فراہمی کے لیئے پاکستانی حکومت کو پیغام بھیجنے کا مطالبہ کیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ریاست نے پانی کا مصنوعی بحران پیدا کیا ہے جس کا اصل اور واضح مقصد مقامی آبادی کو پانی کی ناپیدگی کے سبب رضاکارانہ نقل مکانی کا شکار کرنا ہے کیوں کہ ریاست گوادر کو براہ راست اپنی تحویل میں لے کر اسے مکمل صورت میں ایک صنعتی ذون بنانے اور پنجاپ سے لوگوں کو لاکر یہاں بسانے کی کوشش کرنا چاہتی ہے جس کی راہ میں اس وقت مقامی آبادی کی موجودگی بڑی رکاوٹ ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ فوج، چائینیز اور گوادر میں موجود ہزاروں غیر مقامی اسٹاف کے لیئے پانی کا بحران نہیں ہے لیکن مقامی آبادی ایک ایک بوند کے لیئے ترس رہی ہے اس کا واضح مطلب حکومت کی یہی سازش ہے جس کے تحت پانی کی بحران کے زریعے اہل گوادر کو علاقہ چھوڑنے اور پنجاپی آبادی کو بسانا ہے۔