کیٹالونیا کی پارلیمنٹ کا اسپین سے ’آزادی‘ کا اعلان

142

اسپین کے خودمختار علاقے کیٹالونیا کی پارلیمنٹ نے اسپین سے آزادی اور الگ ریاست بنانے کا اعلان کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق کیٹالونیا کی پارلیمنٹ میں آزادی کے لیے پیش کی جانے والی تحریک کے حق میں 70 ووٹ، مخالفت میں 10 ووٹ آئے جبکہ دو اراکین نے ووٹ نہیں دیا۔

تاہم ہسپانوی حکومت کی جانب سے اس اعلان کو سرکاری طور پر قبول کیے جانے کے امکانات معدوم دکھائی دیتے ہیں۔

135 ارکان میں مشتمل ایوان سے کیٹالونیا کے اپوزیشن اراکین نے ووٹنگ سے قبل احتجاجاً واک آؤٹ کیا۔

ووٹنگ کے وقت آزادی کے حامی ہزاروں افراد پارلیمنٹ کے باہر جمع تھے جنہوں نے آزادی کے حق میں زیادہ ووٹ آنے کے بعد انتہائی خوشی کا اظہار کیا۔

آزادی کے حامی افراد کے لیے پارلیمنٹ کے باہر دو بڑی اسکرینیں لگائی گئی تھیں، جس پر انہوں نے ایوان کی براہ راست کارروائی دیکھی اور تحریک کے منظور ہونے کے بعد تالیاں بجا کر ’آزادی‘ کے نعرے لگائے اور روایتی گیت گائے۔

ریجنل پارلیمنٹ کی جانب سے آزادی کے اعلان کے بعد ہسپانوی وزیر اعظم ماریانو راجوئے کو قانون بحال کرنا ہوگا۔

اسپین سے آزادی کے حق میں ووٹ دیئے جانے کے فوری بعد انہوں نے ٹویٹر پر عوام کو صبر کا مظاہرہ کرنے کا پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’قانون کی حکمرانی کیٹالونیا میں قانون بحال کرے گی۔‘

اسپین سے آزادی کے لیے کیٹلونیا کی جانب سے یکم اکتوبر کو کرائے جانے والے ریفرنڈم میں علیحدگی پسندوں کے مطابق آزادی کے حق میں 90 فیصد ووٹ آئے تھے۔

اسپین کی حکومت نے اس ریفرنڈم کو ماننے سے انکار کیا اور ریفرنڈم کے دوران ووٹ دینے کے خواہش مند افراد پر اسپین کی پولیس نے لاٹھی چارج کیا، جس کے نتیجے میں 337 افراد زخمی بھی ہوئے۔

ریفرنڈم کے بعد کیٹالونیا کے صدر کارلس پِگڈیمونٹ کا کہنا تھا کہ وہ بطور آزاد ریاست کیٹالونیا کے مینڈیٹ کو قبول کرتے ہیں۔