ڈیرہ بگٹی آپریشن چھوتے روز بھی جاری, درجنوں گرفتار

225
Center
File Photo

ڈیرہ بگٹی و آس پاس کے علاقوں میں فورسز کی آپریشن درجنوں لوگ گرفتاری کے بعد لاپتہ

تفصیلات کےمطابق ڈیرہ بگٹی و کوہستان مری میں فورسز نے بڑے پیمانے پر زمینی و فضائی آپریشن شروع کی ہے جو آج چوتھے روز بھی جاری ہے ۔

علاقائی ذرائع کے مطابق بگٹی،کوہستان مری کے درمیانی علاقوں نساؤ،جنت علی و گرد نواع میں فورسز کا زمینی و فضائی آپریشن گذشتہ چار روز سےجاری ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق پہاڑی علاقوں سے درجنوں افراد کو گن شپ ہیلی کاپٹروں کے ذریعے آرمی کیمپ منتقل کر دیا گیا ہے،جبکہ گھروں میں لوٹ مار بعد درجنوں گھر وقصبے مسمار کر دئیے گئے ہیں،جبکہ مال مویشیوں کے لوٹنے کی بھی اطلاعات ہیں،مواصلاتی نظام کی بندش کی وجہ سے تاحال مکمل نقصانات تک رسائی نہ ہو سکی ہے البتہ آپریشن کے پہلے روز ڈیرہ بگٹی اور مری علاقے کے درمیان دو بگٹی بلوچوں کو شہید کیا گیا تھا ،جنکی شناخت لال بگٹی اور تاجا بگٹی سے ہوئے تھے۔

گزشتہ رات کاہان سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق دوران آپریشن بڑی تعداد میں خواتین و بچوں کے بھی زخمی ہونے کا خدشہ ہے۔

واضح رہے ڈیرہ بگٹی سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں فورسز کی آپریشن میں تیزی آئی ہے جس کے سبب سینکڑوں لوگ نقل مکانی پر مجبور ہو رہے ہیں ۔

اسی طرز کے آپریشنز نوشکی، آواران، کلات، بولان اور مکران کے مختلف علاقوں میں بھی کیے گئے ہیں جن میں خواتین بچوں سمیت کئی افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے تھے۔

واضح رہےبلوچستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بلوچ سیاسی جماعتوں نے  پورپی ممالک میں بھی احتجاج کیاتھا ۔