بلوچستان میں مذہبی شدت پسندوں کو سراٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے: بی آر پی

181

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ دنوں ایران میں سرگرم مذہبی شدت پسند گروپ جیش العدل کی جانب سے بلوچ رہنما و قائد بی آر پی نواب براہمدغ بگٹی کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں نواب براہمدغ بگٹی کو ایک مزاحمتی تنظیم سے جوڑ کرالزام تراشی کی گئی جس کی بلوچ ریپبلکن پارٹی شدید مزمت کرتی ہے ترجمان نے کہا کہ نواب براہمدغ بگٹی کا کسی بھی مزاحمتی تنظیم سے کوئی تعلق نہیں۔

جعش العدل ایک مزہبی شدت پسند گروپ ہے جس کو پاکستانی ایجنسیاں اپنے مقاصد کیلئے بطور پراکسی استعمال کررہے ہیں اور نواب براہمدغ بگٹی کے خلاف بیان بھی شدت پسند گروپ نے پاکستانی ایجنسیوں کے اشاروں پر جاری کیا ترجمان کا کہنا تھا کہ ہمارا ایران سے کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ بی آر پی ایران، افغانستان سمیت تمام ہمسائیہ ممالک سے اچھےاور دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے مذکورہ مزہبی گروہ اگر سجھتی ہے ہمارے سرزمین بلوچستان کو ہمسائے ملک میں فساد پھیلانے کیلئے استعمال کریگی تو اس کی اجازت ہم کسی صورت بھی نہیں دینگے اور نہ ہی بلوچستان کو کسی بھی مذہبی فرقہ واریت کی اماج گاہ بننے دینگے۔

ہمارے سرزمین پر پاکستان کا قبضہ ضرور ہے مگر اس کے مالک بلوچ ہے اور ہماری سرزمین پراس طرح کی تنظیموں کے خلاف بلوچ قوم متحد ہے اور یہاں پر جو بھی ہوگا بلوچ قوم کی مرضی و منشا سے ہی ہوگا بلوچ ایک سیکولر قوم ہے اور ہمارے درمیان تمام مزاہب کا یکساں احترام کیا جاتا ہےلہذا ایسے تنظیموں کو بلوچستان میں پنپنے نہیں دینگے۔

بی آر پی واضع کرتی ہے کہ نام نہاد جعش العدل یا کوئی بھی تنظیم اگر بلوچ سرزمین کو ایران یا کسی بھی پڑوسی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی خواہش رکھتا ہے تو بلوچ قوم اس کے خلاف بھر پور قوت کے ساتھ مزاحمت کریگی